پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کا بہترین دور لوٹ رہا ہے؟
ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیمز پریکٹس میں مصروف۔۔۔۔شائقین اچھی کرکٹ دیکھنے کے لئے پر امید۔۔۔۔
رپورٹ:راجا ریاض
ویسٹ انڈیز ویمن کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف وائٹ بال سیریز کے لیے کراچی پہنچ گئی۔ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کو سخت سیکورٹی حصار میں ایئرپورٹ سے ہوٹل منتقل کیا گیا توپاکستانی کرکٹ شائقین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز ویمنز ٹیموں کے درمیان 3 ون ڈے انٹرنیشنل اور 5 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کا آغاز 18 اپریل سے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہوگا۔ یاد رہے یہ ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کا حصہ ہیں۔ جب کہ دوسری جانب
پاکستان کے خلاف پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیےنیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم دبئی سے اسلام آباد پہنچ گئی۔اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی سی بی حکام نے نیوزی لینڈ ٹیم کا استقبال کیا۔نیوزی لینڈ ٹیم کا یہ دورہ 14 سے 28 اپریل تک 14 روز پر مشتمل ہے۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 18 اپریل کو کھیلا جائے گا اور راولپنڈی اسٹیڈیم میں ابتدائی تین میچز کھیلے جائیں گے۔جب کہ 25 اور 27 اپریل کو لاہور میں 2 میچز کھیلے جائیں گے۔

پاکستان اسکواڈ میں شامل ہیں۔۔۔۔
بابر اعظم، ابرار احمد، اعظم خان، فخر زمان، افتخار احمد، عماد وسیم، محمد عباس آفریدی، محمد رضوان، محمد عامر، عرفان خان، نسیم شاہ، صائم ایوب، شاداب خان، شاہین آفریدی، عثمان خان، زمان خان، اسامہ میرجب کہ ریزرو کیٹیگری میں حسیب اللہ، محمد علی، محمد وسیم جونیئر، صاحبزادہ فرحان، سلمان علی آغا شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ اسکواڈ میں شامل ہیں۔۔۔۔
مائیکل بریسویل، ٹام بلنڈل، مارک چیپ مین، جوش کلارکسن، جیکب ڈفی، ڈین فاکس کرافٹ، بین لِسٹر، کول میک کونچی، زیک فولکس ، جمی نیشام، ول اوورکے، ٹم رابنسن، بین سیئرز، ٹم سیفرٹ، ایش سودھی شامل ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کے لیے میچ آفیشلز کے ناموں کا اعلان کردیا۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی 20 میچوں کی سیریز 18 سے 27 اپریل تک راولپنڈی اور لاہور میں کھیلی جائے گی۔
احسن رضا اور علیم ڈار سمیت 5 امپائرز سیریز کے میچز سپر وائز کریں گے جن میں آصف یعقوب، راشد ریاض اور فیصل آفریدی بھی شامل ہیں جبکہ زمبابوے کے اینڈی پائی کرافٹ آئی سی سی کے میچ ریفری کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیں گے۔

جہاں پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کو جگہ مل رہی ہے وہی پاکستان کرکٹ بورڈ سے اضافی بوجھ ہٹانے کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے یقینا دورس نتائج جلد سامنے آ جائیں گے ہمارے ہاں اداروں کے زوال کی بڑی وجہ ان پہ لادی گئی کمیٹیوں کو کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔کیٹی پہ کپیٹی اور افسر پہ افسر بھرتی کرنے کے کلچر سے چھٹکارا پانا وقت کی ضرورت ہے تاکہ اداروں کو کام کرنے کا موقع بھی ملے۔
پی سی بی کی ویب سائٹ پر اب صرف دو کمیٹیاں موجود ہیں، کمیٹیوں میں سینئر جونیئر قومی سلیکشن کمیٹی اور ویمن نیشنل سلیکشن کمیٹی شامل ہیں۔کرکٹ ٹیکنیکل کمیٹی سابق چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف نے بنائی تھی، ٹیکنیکل کمیٹی کے ہیڈ مصباح الحق، جنید ضیاء ممبر اور عثمان تسلیم سیکرٹری تھے۔محمد حفیظ کمیٹی کی سفارشات کو اہمیت نہ دینے پر کمیٹی سے الگ ہوگئے تھے۔ٹیکنیکل کمیٹی کا ایشیا کپ کے بعد اور ورلڈکپ سے پہلے آخری اجلاس ستمبر میں ہوا تھا جبکہ مصباح الحق بھی ٹی وی شو سے منسلک ہونے پر کمیٹی سے الگ ہوگئے تھے۔
ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کی آمد پاکستانی کرکٹ کے لئے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہو گی۔







